2. خُدا کا بیٹا”، پیدایش کے ذیل میں آتا ہے، تخلیق کے نہِیں اور یہ بھی کہ بیٹا باپ پر گیا ہی نہِیں، یہ کیا؟
اس میں بھلا معنی خیزی کیا ہے؟ کوئی توجیہ ہے تو سامنے لائیے، آخِر یہ کیسا عقیدہ ہے؟ جواب:گزارش ہے کہ پانچویںتھِیم کے تیسرے حصہ کی دُوسری شق “باپ۔بیٹا” آپ کے مطالعہ کی متقاضی ہے۔ مزید حوالہ کے لیے دیکھیے مُقدّس رسُول توما (دیدیمُس) رسُولوں کا حلف (مُقدّس یوحنّا28:20)تُو میرا خُداوند اور میرا خُدا ہے […] More