جواب:۔قانون، شریعت اور کشف
”کیوں کہ شریعت موسیٰ کی معرفت دی گئی مگر فضل اور سچّائی یسُّوع مسیح سے پہنچی۔
خدا کو کِسی نے نہیں دیکھا
خُدا نے مولُودِ وحید جو باپ کی گود میں ہے
اُسی نے مُنکشف کِیا ہے”۔
بمُطابِق مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔17:1اور 18
مُبارک آیت 17کا حوالہ اِس لیے دیا ہے کہ قانون، شریعت، احکام لوگوں تک نبی موسیٰ کے ذریعے پہنچائے گئے جب کہ فضل و صداقت خُداوند پاک یسُّوع مسیح خُود لایا۔ آیت 18کی رُو سے خُدا کو کبھی بھی کِسی بشر نے نہیں دیکھا، مُقدّس خُدا کے مُقدّس بیٹے نے تو اُسے دیکھا ہے، اُسی کی طرف سے جو اُس کے پہلُو میں بیٹھا ہے، خُود خُدا ہے، اسی سے اظہارِ خُداوندی ہُوا۔ وُہی ہے جو بیٹے میں ظاہر ہُوا۔
”(یوں نہیں کہ کِسی نے باپ کو دیکھا ہے مگر جو خُدا کی طرف سے ہے اُسی نے باپ کو دیکھا ہے)”۔
مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔46:6
جو ہے ہی خُدا کی طرف سے، بس اُسی نے اُسے دیکھا ہے، اُسے جو باپ ہے۔
”مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لیے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے”۔
مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔29:7۔
پاک خُداوند کی اِس تصدیق کے بعد اُمِّید ہے کہ آپ کے ذِہن کا مطلع صاف ہو گیا ہوگا۔ اُس نے کہہ دیا ہے کہ مَیں اُسے جانتا ہُوں۔ مَیں آیا ہی اُسی کی طرف سے ہُوں کیوں کہ مَیں اُس ہی سے ہُوں۔
”خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا۔ اگرہم ایک دُوسرے سے محبّت رکّھیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے اور ہماری وُہ محبّت جو اُس سے ہے ہم میں کامل ہو گئی ہے”۔
1۔ مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔12:4
یعنی۔۔۔۔۔۔
دِل کے آئینے میں ہے تصویرِ یار
جب ذرا گردن جھُکائی دیکھ لی
لا رَیب، اُسے کِسی نے نہیں دیکھا۔ اگر ہم ایک دُوسرے کے بارے میں مہر و محبّت کے جذبات رکّھیں تو خُدا ہمارے دِلوں میں گھر کر لیتا ہے اور وہیں تکمیلِ محبّت ہوتی ہے۔
مُقدّس بائبل کے عہد نامہء جدید میں سے جو مُتبرّک حوالے مُقدّس یوحنّا کے نوشتوں سے لیے گئے خُرُوج کی مُقدّس کتاب ان کا حوالہ تھی۔
”اور فرمایا، کہ تُو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا کیوں کہ ا نسان نہیں جو مُجھے دیکھے اور زندہ رہے”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔20:33
اُس وقت موسیٰ نبیپہاڑ پر تھا
”اُس نے کہا، مجھے اپنا جلال دِکھا۔ اُ س نے کہا، مَیں اپنی ساری عظمت تیرے آگے سے گُزاروں گا اور تیرے ہی سامنے اپنا نام ”خُداوند” لُوں گا اور جِس پر مَیں رحیم ہونا چاہوں اُس پر رحیم ہُوں۔ اور جِس پر مَیں مہربان ہونا چاہوں اُس پر مہربان ہُوں۔ اور فرمایا کہ تُو میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتا، کیوں کہ کوئی انسان نہیں جو مجھے دیکھے اور زندہ رہے۔ اور خُداوند نے کہا، دیکھ میرے نزدِیک ایک جگہ ہے، تُو اِس چٹان پر کھڑا رہ، اور ایسا ہو گا کہ جب میری عظمت کا گُذران ہو گا تو مَیں تُجھ کو چٹان کی دراڑ میں رکّھوں گا اور جب تک گُذر نہ جاؤں اپنے ہاتھ سے تُجھ کو چِھپاؤں گا۔ تب اپناہاتھ اُٹھالُوں گا تو تُو میرا پیچھا دیکھے گا، کیوںکہ میرا چہرہ کوئی دیکھ نہیں سکتا”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔18:33تا 23
آیت18میں موسیٰ نبی نے جلال و جمالِ ربّی کے دِیدار کی آرُزو کا اظہار کِیا۔ ایک گُذرتی جھلک تھی جو موسیٰ نے دیکھی، جلال و جمالِ خُداوند کی تجلّی تھی جو پلک جھپکتے میں پہاڑ پر پڑی، آج اس کی مٹّی ہماری آنکھوں کا سُرمہ ہے۔ یہ ہماری محبّت ہے، ہم انسانوں کی انسانوں کے ساتھ خُداوند قُدُّوس میں جو تب سے اب تک جاری ہے۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔باب33کی 20ویں آیت کا ترجمہ پڑھنے کی برکت آپ حاصل کر چکے ہیں۔ اس کا لفظ لفظ مُقدّس ہے، بابرکت ہے اور غور طلب ہے۔ اس کی قُدُّوسی و غفّاری و قہّاری و جبرُوت کے آگے انسان کی کُل اوقات کا جائزہ لیا جائے تو خاک اور نُور کا ایک لمبا فرق ہے، طویل ترین جسے جانچنے کی پہلی سیڑھی پر ہی بندے کا دم نکل جائے۔ خُداوند قُدُّوس کا دیدار اقدس تو دُور کی بات ہے اُس کے جلوے کا عکس بھی برداشت کر لینا انسان کے بس سے باہر ہے۔
”اور خُداوند نے موسیٰ سے فرمایا: نیچے اُتر جا۔ اور لوگوں کو تاکید کر وُہ خُدا کی طرف دیکھنے کے لیے حد نہ توڑ یں۔ ورنہ اُن میں سے بہُت ہلاک ہوں گے”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔21:19
”تو خُداوند نے موسیٰ کو فرمایا کہ اپنے بھائی ہارون سے کہہ ہر وقت پاک ترین جگہ میں پردہ کے اندر رحم گاہ کے پاس جو صندوق پر ہے نہ آئے تا کہ مر نہ جائے کیوں کہ مَیں بادل میں رحم گاہ کے اُوپر ظاہر ہُوں گا”۔
احبار۔۔۔۔۔۔2:16
”وُہ ایک لمحہ کے لیے بھی اندر جا کر پاک چیزوں پر نظر نہ کریں ورنہ مر جائیں گے”۔
عدد۔۔۔۔۔۔20:4
یا فقط آوازِ خُداوندی ہی کانوں میں پڑ گئی تو۔۔۔۔۔۔
”اور اُنھوں نے موسیٰ سے کہا کہ تُو ہی ہم سے بات کر تو ہم سُنیں گے اور خُدا ہم سے بات نہ کرے کہِیں ہم مر نہ جائیں”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔19:20
”اور تُم نے کہا، دیکھ خُداوند ہمارے خُدا نے اپنا جلال اور اپنی عظمت ہمیں دِکھائی اور ہم نے اُس کی آواز آگ کے درمیان سے سُنی۔ آج کے دِن ہم نے دیکھا کہ خُداوند نے انسان سے کلام کِیا اور وُہ جیتا رہا۔ اور اُس وقت ہم کیوں ہلاک ہوجائیں اور کیوں یہ بُری آگ ہم کو بھسم کرے، کیوں کہ اگر ہم خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر سُنیں گے تو ہم مر ہی جائیں گے۔ کیوں کہ ایسا کون بشر ہے، جِس نے ہماری طرح آگ کے درمیان سے زندہ خُدا کے کلام کی آواز سُنی اور جیتا رہا”۔
تثنیہ شرع۔۔۔۔۔۔24:5تا26
اور
”جیسا کہ تُو نے خُداوند اپنے خُدا سے حوریب پر مجمع کے روز التجا کر کے کہا کہ مَیں خُداوند اپنے خُدا کی آواز پِھر نہ سُنوں اور ایسی بڑی آگ بھی پِھر نہ دیکھوں تا کہ مَیں مر نہ جاؤں”۔
تثنیہ شرع۔۔۔۔۔۔16:18
اِس لیے موسیٰ نبی بھی خوفزدہ ہو گیا۔۔۔۔۔۔
”اور اُس نے کہا، مَیں تیرے باپ کا خُدا اور ابراہیم کا خُدا اور اسحق کا خُدا اور یعقُوب کا خُدا ہُوں۔ موسیٰ نے اپنا مُنہ چِھپایا کیوں کہ وُہ خُدا پر نظر کرنے سے ڈرا”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔6:3
اور الیاس نبی بھی اپنے خوف اور حیرت کو نہ چِھپا سکا۔۔۔۔۔۔
”جب الیاس نے سُناتو اُس نے اپنے مُنہ کو اپنی چادر سے چِھپایا اور باہر نِکل کر غاروں کے مُنہ پر کھڑا ہُوا، تو دیکھو ایک آواز اُس سے کہتی ہے: اے الیاس! تُو یہاں کیا کرتا ہے؟”
1۔ ملوک۔۔۔۔۔۔13:19
حتّٰی کہ سرافین نے بھی
”اُس کے پاس سرافین کھڑے تھے۔ ہر ایک کے چھے چھے پَر تھے۔ دو سے وُہ اپنے مُنہ کو چِھپاتا اور دو سے اپنے پاؤں کو ڈھانپتا اور دو سے اُڑتا تھا”۔
اشعیا۔۔۔۔۔۔2:6
یہواہ کے سامنے اپنے مُنہ چِھپا لیے۔ خُداوند قُدُّوس کے دیدارِ اقدس کے بعد اگر کوئی زندہ رہتا ہے بلا کی حیرانی و تعجّب کے تجربہ سے گُذرتا ہے۔
”اور جب وُہ فینُوئیل سے گُذرتا تھا تو آفتاب اُس پر طُلُوع ہُوا اور وُہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا”۔
تکوین۔۔۔۔۔۔32:32
(یعقُوب نبی نے فنوئیل کے مقام پر خُدا کو رُوبرُو دیکھا اور اُس کی جان بچی رہی)
حوالہ تنثیہ شرع۔۔۔۔۔۔24:5
یا پِھر مذہبی سرشاری میں حالتِ بے خُودی طاری ہو تو۔۔۔۔۔۔
”تب جدعون نے جانا کہ وُہ خُداوند کا فرشتہ تھا، تو جدعون نے کہا، اے مالک خُداوند! مَیں نے خُداوند کے فرشتے کو رُوبرُو دیکھا۔ تو خُداوند نے اُس سے کہا، تیری سلامتی ہو خوف نہ کر کیوں کہ تُو نہ مرے گا”۔
قُضّات۔۔۔۔۔۔22:6اور 23
”تب مَیں نے کہا، مُجھ پر افسوس! مَیں ہلاک ہُوا کیوں کہ مَیں ناپاک ہونٹوں والا آدمی ہُوں اور ناپاک ہونٹوں والی قوم کے درمیان رہتا ہُوں کیوں کہ میری آنکھوں نے بادشاہ ربّ الافواج کو دیکھا”۔
اشعیا۔۔۔۔۔۔5:6
ایسے فضل، ایسی برکت اور ایسے احسان سے تو خُدا مہربان کبھی کبھی ہی ہوتا ہے کہ کِسی کو نوازے۔
”اور بنی اسرائیل کے برگزیدوں پر اُس نے اپنا ہاتھ نہ بڑھایا۔ پس اُنھوں نے خُدا کو دیکھا اور کھایا پِیا”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔11:24
یہ تو موسیٰ نبیکے لیے خاص تھی، آمنے سامنے، بے تکلُّفی سے ہم کلامی
”اور خُداوند موسیٰ سے رُوبرُو گُفتگُو کرتا تھا جیسے کوئی شخص اپنے رفیق سے گُفتگُو کرتا ہے اور جب وُہ خیمہ گاہ میں لوٹ آتا تھا، اس کا خادم یُوشع بِن نُون خیمہ سے جُدا نہ ہوتا تھا”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔11:33
”لیکن میرا بندہ موسیٰ ایسانہیں۔ بل کہ وُہ میرے سارے گھر میں امانت دار ہے۔ مَیں اُس سے رُوبرُو اور ظاہراً باتیں کرتا ہُوں اور نہ مُعمّاؤں میں اور تشبیہوں میں۔ وُہ خُداوند کا چہرہ دیکھتا ہے۔ تو تم کیوں نہ ڈرے کہ میرے بندے موسیٰ کے خلاف بولے”۔
عَدَد۔۔۔۔۔۔7:12اور 8
تثنیہ شرع۔۔۔۔۔۔34ویں باب کی دسویں آیت میں ہے کہ:۔
”اور بعد ازاں اسرائیل میں کوئی نبی موسیٰ کے مانند نہ اُٹھا۔ جِس کو خُداوند نے رُوبرُو جانا”۔
اور الیاس نبی کے بارے میں فرمایا:
”تو اُس نے کہا، باہر نکل اور خُداوند کے آگے پہاڑ پر کھڑا ہو اور دیکھ خُداوند گذرتا ہے اور بڑی شدید آندھی پہاڑوں کوپھاڑنے والی اور چٹانوں کو توڑنے والی خُداوند کے آگے ہے۔ مگر خُداوند آندھی میں نہیں۔ اور آندھی کے بعد زلزلہ ہے اور خُداوند زلزلہ میں نہیں”۔
1۔ ملوک۔۔۔۔۔۔11:19بل کہ پورا باب19ہی لائقِ استفادہ ہے۔
چُناں چہ موسیٰ اور الیاس اس حقیقت کے گواہ قرار پائے کہ اُنھوں نے اپنی آنکھوں سے پاک خُداوند یسُّوع مسیح کی صُورت بدلتے دیکھی تھی۔ اور یہی تھی نئے عہد کی تجلِّیِ الٰہی:
”اور دیکھو! موسیٰ اور الیاس اس کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے انھیں دِکھائی دیے”۔
مقدّس متی۔۔۔۔۔۔3:17
مسیحی روایات کی پیروی میں دونوں معتبر نمایندگی کریں گے اسراری ظہورِ خُداوندی کی، مقدّس پولوس کے ساتھ 2۔ قرنتیوں کے نام۔۔۔۔۔۔ بارھواں مُکمَّ،ل مگر خُصُوصی توجُّہ آیت نمبر ایک:
”اگر مجھے فخر کرنا ضرُور ہے (حال آں کہ مناسب نہیں۔۔۔۔۔۔ تو مَیں خُداوند کے مُشاہدات اور مکاشفات کا بیان کروں گا”۔
جب نیا عہد بندھا تو خُدا شان والے کی عظمت پاک خُداوند یسُّوع مسیح میں مُنکشف ہُوئی۔
”اور خُداوند کا جلال کوہِ سینا پر اُترا اور بادل نے اُس کو چھے دِن چِھپایا اور ساتویں دِن اُس نے بادل کے اندر سے موسیٰ کوبلایا”۔
خُرُوج۔۔۔۔۔۔16:24
”اور کلمہ متجسّد ہُوا
اور ہم میں سکُونت پذیر ہُوا
اور ہم نے اُس کا جلال دیکھا
باپ کے وحید کا جلال
فضل اور سچّائی سے معمُور”
بمُطابِق مقدّس یُوحنّا۔۔۔۔۔۔14:1
اور
”یسُّوع نے اُس سے کہا: کیا مَیں نے تُجھ سے نہیں کہا تھا کہ اگر تُو ایمان لائے گی تو خُدا کا جلال دیکھے گی”۔
مقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔40:11
باپ کو بھلا کِس نے دیکھا، کِسی نے نہیں، الّا اُس کے بیٹے کے، مقدّس یسُّوع مسیح نے دیکھا ہے، وُہ مُقدّس بیٹا ہے خُدا باپ کا۔ بس وُہی دیکھ سکتا تھا، اور کوئی نہیں۔
”خُدا کو کِسی نے نہیں دیکھا
خداے مولُودِ وحید جو باپ کی گود میں ہے
اُسی نے منکشف کِیا ہے”۔
مُقدّس یُوحنّا۔۔۔۔۔۔18:1
”(یُوں نہیں کہ کِسی نے باپ کو دیکھا ہے۔ مگر جو خُدا کی طرف سے ہے اُسی نے باپ کو دیکھاہے)”۔
مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔46:6
”خُدا کو کبھی کِسی نے نہیں دیکھا
اگر ہم ایک دُوسرے سے محبّت رکھیں تو خُدا ہم میں رہتا ہے
اور ہماری وُہ محبّت جو اُس سے ہے ہم میں کامل ہو گئی ہے”۔
1۔ از مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔14:4
انسان بھی خُدا کے رُوبرُو ہوں گے، انھیں دیدارِ الٰہی نصیب ہو گا مگر بہشت کی مُبارک حالی میں۔
”مُبارک ہیں وُہ جو پاک دِل ہیں
کیوں کہ وُہ خُدا کو دیکھیں گے”۔
مقدّس متی۔۔۔۔۔۔8:5
”اے پیارو!
اب ہم خُدا کے فرزند ہیں
اور یہ تو اب تک ظاہر نہیں ہُوا کہ ہم کیا کچھ ہوں گے
پر ہم
یہ جانتے ہیں
کہ جب تک وُہ ظاہر ہو گا تو ہم بھی اُس کے مانند ہوں گے
کیوں کہ
اُسے ویسا ہی دیکھیں گے جیسا وُہ ہے”۔
1۔ مُقدّس یوحنّا۔۔۔۔۔۔2:3
”اب ہم آئینے میں دُھندلا سا دیکھتے ہیں مگر اُس وقت رُوبرُو دیکھیں گے
اِس وقت میرا علم ناتمام ہے مگر اُس وقت
ایسے پورے طور جان لُوں گا
جیسے
مَیں بھی جانا جاتا ہُوں”۔
1۔ قُرنتیوں۔۔۔۔۔۔12:13
”یعنی ان بے اعتقادوں پر جن کے اذہان کو اس جہان کے خُدا نے اندھا کر دیا ہے تا کہ خُدا کی صورت یعنی المسیح کے جلال کی انجیل کی تجلّی ان پر نہ چمکے۔ کیوں کہ ہم اپنی نہیں بل کہ مسیح یسُّوع خُداوند کی منادی کرتے اور اپنے آپ کو یسُّوع کی خاطر تمھارے غُلام ظاہر کرتے ہیں۔
کیوں کہ خُدا، جس نے فرمایا کہ ”تاریکی میں سے نُور چمکے” وُہی ہمارے باطن میں چمکا ہے تا کہ خُدا کے جلال کی پہچان کی روشنی یسُّوع مسیح کے چہرہ سے جلوہ گر ہو”۔
2۔ قُرنتیوں۔۔۔۔۔۔4:4تا 6
From :The New Jerusalem Bible. London: Darton, Longman & Tod
النص منشور بموافقة المؤلف.
من الموقع Muslime fragen, Christen antworten: !أهلاً بكم (antwortenanmuslime.de)
متن با رضایت نویسنده منتشر شد.
از وب سایت Muslime fragen, Christen antworten: خوشامدی صمیمانه به کاربران! (antwortenanmuslime.de)
مصنف کی رضامندی سے شائع شدہ متن۔
ویب سائٹ سے Muslime fragen, Christen antworten: Home in Urdu (antwortenanmuslime.de)
Es freut mich, dass Sie die Texte unserer Webseite https://antwortenanmuslime.de auf www.amicidilazzaro veröffentlichen wollen und erlauben es gerne.
P. Christian W. Troll SJ (30/4/22)